ڳالھ مہاڑ:پہلا پرت

Page contents not supported in other languages.
وکشنری توں

تحریر ۔ ارشد لاشاری جغرافیائی تبدیلی ایک ایسا قدرتی عمل ھے جو کہ زمین کی ازل سے ابد تک جاری رہے گا آج ھم جانتے ھیں کہ دنیا میں سیکڑوں ملک بتے اور تقسیم ھوتے رہے ہیں، یہاں تک کہ زمین کے براعظم بھی کئی دفع ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں کئی براعظم فنا اور وجود میں آئے ہیں، پھر اگر کوئی لکیر کا فقیر بنے اپنے ماضی کی چند سال رہنے والی جغرافیائی حدود کو سینے سے لگا کر پیٹتا پھرے تو یہ اس کی نرگسیت ھے یا پھر پاگل پن، ذیل میں دی گئی چند تصاویر کی بنیاد پر کچھ سوالات پیدا ہوتے ہیں، 1 بلوچ قبائل تقریباً چار سو سال پہلے اس خطے میں بطور مہاجر بنکر آئے کوئی فاتح نہیں تھے ،تو اس کا مطلب ہے موجودہ خطہ بلوچستان پر قدیمی حق خطہ ملتان اور خطہ سندھ کی اقوام کا بنتا ہے، 2 دور حاضر میں بلوچ قبائل ترکمانستان،افغانستان ، ایران اؤر اومان کے بھی کئی علاقوں میں اکثریت میں آباد ہیں تو گریٹر بلوچستان کا درد صرف ڈیرہ غازیخان اور راجنپور کے بلوچ کیلیے ہئ کیوں ھے، 3 اگر مینگل صاحب کا مطالبہ مان بھی لیا جائے، تو پھر بلوچستان میں واقع سرائیکی اکثریتی علاقے بارکھان، بھاگ ناڑی اور موسی خیل ، سندھی اکثریتی علاقے اوتھل وندر،لسبیلا وغیرہ سرائیکستان اور سندھ کو واپس کریں اور بلوچستان کا 35% رقبہ پشتون کو دیں ،صرف بلوچ قومی صوبہ ہی کیوں؟ 4 اگر درج بالا سوالات کا جواب دینا ممکن نہیں ہے تو پھر یقیناً مینگل صاحب سواے ممکنہ صوبہ سرائیکستان کی تحریک کو سبوتاژ کرنے والے ایجنٹ کا کام سر انجام دے رہے ہیں، جو ناصرف ناکام ھوں گے بلکہ ان کا سیاسی حال ان سے بھی بڑے لیڈر نواز شریف جیسا ہو گا